ادھاری کہ جے منجہ بھائے کہیں
دیوں تھیگلی چندر سورج تہیں
سورج باپ ہوئے چندرما کدھیں
نہ اوپچے تمن سا چندرما کدھیں
دسرا آسمان ہر یک کھورے میں اس کے چاند سورج کا مکان۔
(۱۶۳۵، سب رس ، ۴۹).
سُورج کوں دیا خوراک اندھارا
سریں کوں اسی کے بھانت بارا
چہرہ اوس کا درمیانی بالوں عنبریں کے یوں چمکتا جیسے سورج کالی گھٹا سے نکلا ۔
(۱۸۷۲، عجائیاتِ فرنگ ، ۱۲۶)۔
چاند سورج ستاروں کا کچھ نہ کر سکا .
(۱۹۰۶، الحقوق و الفرائض ، ۱ : ۱ )۔
پھر ,,علامت کا جنم ،، کی صورت میں اس نفسی وقوعہ کا مطالعہ کیا گیا ہے جو تخلیق میں آئے تو سورج کی کرن بن کر محدب شیشہ پر قص ہوتا ہے۔
(۱۹۸۳، تخلیق اور لاشعوری محرکات ، ۹)۔
بنیں گے کس کا زیور چاند سورج
گڑھا کرتے ہیں زرگر چاند سورج
(۱۸۴۶، آتش ، ک ، ۲۳۰) ۔