وو قبطی فراست میں ہیں زورور
شمالی جیتے بے فہم گاوؑ خر
قطبا تو دکھ بسار بحق علیؓ ولی
لے ہات کھرگ مار کمر خارجی خر
اصلا میں یو خنگ ہے نہ خر ہے
نامی نواب نا نفر ہے
کب اس عمر میں آدمی شیخ ہوگا
کتابیں رکھیں ساتھ گو ایک خریار
قوم کی تاریخ سے جو بے خبر ہو جائے گا
رفتہ رفتہ آدمیت کھو کے خر ہو جائے گا