کل شے محیط ہے اسے کون پچھانے
جو کوئی عاشق اس پیو کے اسے جیو میں جانے
اما فرصت اس کی جملہ شے کوں ولیکن حال تج میں کہنا، یہ تو گناہ کی بنی ہمارے پر .
(۱۵۸۲، کلمۃ الحقائق، ۷۵).
کوئی سکھ اس دکھ کوں نہیں پہنچتا کہ ایسی انمول شے ہے کہ جیو کے بدلے لی جاتی ہے.
(۱۷۴۶، قصّۂ مہر افروز ودلبر، ۱۲۵).
یہ شے اب بہت کثرت سے آتی ہے.
(۱۸۴۵، مزید الاموال، ۶۱) .
جو چیز جس سے ادارک کی جاتی ہے اسکو شے اور محسوس کہتے ہیں.
(۱۹۰۶، سائنس و کلام، ۵۰) .
اسے کسی شے کی ہوس نہ رہی تھی.
(۱۹۸۸، نشیب، ۳۶۶).
میں بھی اک شے ہوں مرے مشربِ رندی پہ نہ جا
تجھ کو زاہد نہیں معلوم حقیقت میری
واحد ہے بشرطِ شے سمجھ بے حجّت
گر تو کہے لا بشرط تو ہے وحدت
موجودِ حقیقی اور ہست حقیقی ذاتِ بحث شے کے معنی ہیں حقیقۃً اور افراد اور تعیّنات عالم کو مجازاً شے کہتے ہیں.
(۱۹۲۱، مصباح التعرف، ۱۵۵).