صاحب (رک) کی تانیث ؛ (تعظیماً) خواتین کے نام کے ساتھ مستعمل ، بیوی ، مالکہ وغیرہ.
مصرعِ تاریخ لکھ دے لوحِ تربت پر منیر
نورِ لطفِ حق ہے شمعِ قبرِ بیگم صاحبہ
(۱۸۷۳، کلیات منیر ، ۳ : ۵۳۱).
قواعد کی رو سے اسم مونث کے ساتھ صاحبہ ہی بولنا چاہیے ، یعنی بیگم صاحبہ ، خانم صاحبہ وغیرہ.
( ۱۹۲۴ ، اودھ پنچ لکھنؤ ، ۹ ، ۳۴ : ۴)
[صاحب + ہ ، لاحقۂ تانیث].
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .