خلاصہ یہ ہے کہ لآء نافیہ کی جھاڑو لا اور دل کے ایوان سے شرک فی الوجدود کی گرد جھاڑ ڈال .
(۱۸۵۱ ، نادرات غالب ، ۲ : ۱۸)
مدح اور مذمُت دونوں کے لحاظ سے عقلمند لوگ انہیں لائے نفی کی حیثیت دیتے ہیں .
(۱۹۳۷ ، واقعات اظفری ، ۱۰۸)
عربی سے باخبر شخص یہ جان لے گا کہ یہاں ”لا“ پڑھنے سے لا کی صورت ہو گئی ہے .
(۱۹۹۳ ، اردو نامہ ، لاہور اگست ، ۱۲)
[لا + ے (حرف اضافت) + نافیہ / نفی (رک)]