بجز لایموت کے سب معدوم ناپیدا ہیں .
(۱۸۸۴ ، تذکرۂ غوثیہ ، ۱۵۷)
ہے پھر جدی اور دلو و میزان و حوت
ہے پھر قوس باقدرتِ لایموت
اس جذیہ کو لافانی اور لایموت بنا دینے والی گہری حقیقت .
(۱۹۴۳ ، تذکرۂ شاعراتِ اُردو ، ۶۴۵)
حضرت سلیمان علیہ اسلام کو حکم تھا کہ اپنی مزدوری سے قوت لایموت حاصل کریں .
(۱۸۸۴ ، تذکرہ غوثیہ ، ۲۳۹)
جس وقت یہ قوتِ لایموت مل گئی تو پھر اُسے کوئی چیز خوابِ غفلت سے بیدار نہیں کر سکتی .
(۱۹۱۳ ، تمدّنِ ہند ، ۱۳۹)
میرے دَم سے پھوٹتی ہے وہ اُمنگ
جھونپڑوں میں جو ہے قوتِ لایموت
[لا + یموت (رک)]