خاموش جب تلک تھے کہ تھے بے نوا ظفر
للکارتے ہیں اب تو کہ ہم بانوا بنے
فوجدار نے للکارا کہ شادی ضرور ہونی چاہیے.
(۱۸۹۲ ، خدائی فوجدار ، ۲ ؛ ۱۹۲).
ایک بادشاہ عین لڑائی میں اپنے امراؤں اور سپاہیوں کو للکارتا تھا.
(۱۸۰۳ ، گنج خوبی ، ۱۳۵).
سوال کرنے والوں کو کبھی للکارنا نہ چاہیے.
(۱۹۱۶ ، معلمہ ، ۶۲).
اس نے للکارا ، دور ہٹ زنانے ... میری بیوی پر ڈورے ڈالتا ہے.
(۱۹۵۴ ، شاید کہ بہار آئی ، ۱۲).
وہ انتہائی غیض و غضب میں اپنی عالمانہ تمکنت کو خیرباد کہہ کر میز پر چڑھ جاتے ہیں اور ہاتھ ہلا ہلا کر للکارتے ہیں .
(۱۹۸۷ ، اک محشرِ خیال ، ۳۰).
حضرت عباسؓ ... آدمی تھے بلند آواز ، انہوں نے للکارا تو مسلمان پھر سمٹ آئے.
(۱۹۰۶ ، الحقوق و الفرائض ، ۳ : ۱۶).
اسے کسی نے پانچ سال بھولے رہنے کے بعد گویا زور سے لکارا.
(۱۹۸۶ ، جولامکھ ، ۳۲).
علی اکبر سب سے رخصت ہو کر میدان میں سدھارا اور نیزہ ہاتھوں میں لے ، للکارا.
(۱۹۳۲ ، کربل کتھا ، ۱۷۵).
للکارا جس نے بس وہیں گھوڑا ڈپٹ کے آئے
یوں آئے جیسے شیر درندہ جھپٹ کے آئے
نبرد آزمائی سے قبل ایک دوسرے کو للکارتے تھے.
(۱۹۸۳ ، اصنافِ سخن اور شعری ہئیتیں ، ۸۵) .
۶. کتّے کو شکار پر دوڑانے کے لیے آواز دینا ؛ سوتے شکار کو ہان٘ک لگا کر اُٹھانا ، شکار کو آواز لگا کر ہوشیار کرنا.
(فرہنگِ آصفیہ ؛ نوراللغات).