بہر سطر میں لفظ زیبا فریب
بہرِ لفظ معنی شکیبا شکیب
اگر فام ہے شعر کا تجکوں چھند
چُنے لفظ لیا ہور معنی بُلند
کیا ہی بھاتا ہے ترے منہ سے محبّت کا لفظ
تو خدا کے لیے اے یار مرا نام نہ چھوڑ
واجب اور سنت اور نفل یہ تینوں ایک ہی ہیں ، اس واسطے کہ حکم ایک لفظ سے ہوتا ہے.
( ۱۸۰۳ ، دقائق الایمان ،۲۱ ).
ایسی سخت لفظیں فرمائیں کہ ملکۂ مہہ جبیں رونے لگی.
( ۱۸۹۲ ، طلسم ہوشربا ، ۶ : ۲۸ ).
ایک لفظ بھی سحر کی نہیں جانتا ہوں.
( ۱۹۰۸ ، آفتاب شجاعت ، ۵ ، ۱ : ۹۰۷ ).
بولا ہوا لفظ دراصل ہوا کی امانت ہوجاتا ہے.
( ۱۹۹۳ ، قومی زبان ، کراچی ، دسمبر ، ۱۳ ).
آپ نے . . . خدا کے سامنے کہا تھا ، آپ اپنے لفظوں سے پھر جائیں گے.
( ۱۹۲۲ ، انارکلی ، ۱۳۵ ).