تم نے جہاں کو کہاں دیکھا جو تم اس کے دستور سے واقف ہو کنویں کے مینڈک کو آسمان اتنا ہی دکھائی دیتا ہے جتنا کنویں کا منہ ہے.
( ۱۸۶۴ ، نصیحت کا کرن پھول ، ۱۲ )
وقت کے خط میں سے ایک نقطے کو لے کر جز کو کل سمجھ بیٹھیں گے تو کنویں کے مینڈک بن کر رہ جائیں گے.
( ۱۹۸۴ حلقۂ ارباب ذوق ، ۴۳ )