دسویں محرم کو عاشورہ کہتے ہیں یہ دن ہر ملّت میں بزرگ ہے.
(۱۸۷۷ ، عجائب المخلوقات (ترجمہ) ، ۱۱۰).
ظہر کا وقت ہوا بادشاہ برآمد ہوئے ، موتی مسجد میں عاشورے کی نماز پڑھی.
(۱۸۸۵ ، بزمِ آخر ، ۴۸).
عاشورا کے دن آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دن اُن میں منادی کرا دی کہ جو لوگ روزہ دار ہیں وہ اپنے روزے کو پورا کرلیں.
(۱۹۱۴ ، سیرۃ النبیؐ ، ۲ : ۹۲).
حسین جنّت کے چلّے پہنے خوش حال تھا یا عاشورہ کے روز اپنے لہو میں لال تھا.
(۱۹۸۹ ، قومی زبان ، کراچی ، جنوری ، ۳۴).