جہاں پر مغرب والے مادہ پرست اور Materialism پر اعتقاد رکھتے ہیں وہاں ہندوستان والے روحانیت پسند ہیں اور Spiritualism پر ان کا وشواس ہے ۔
(۱۹۲۳ ، ہندوستان کی پولیٹیکل اکانومی ، ۵)
کالی ماتا پر میرا وشواس ہے مگر اس موتر مورتی میں کالی ماتا نہیں ہو سکتیں ۔
(۱۹۴۳ ، آج کل ، دہلی ، جون ، ۲۸)
انھوں نے بے دلیل اندھے وشواس کی فضا میں ایک ایسے بُعد کا اضافہ کیا جو ان کے اپنے زمانے کے لیے بالکل نیا تھا ۔
(۱۹۷۶ ، تصورات عشق و خر د اقبال کی نظرمیں ، ۵۹)
عجیب عورت ہے کتنے وشواس سے اب بھی توقع رکھتی ہے ۔
(۱۹۸۵ ، فنون ، لاہور ، جون ، ۳۶۱)
یہیں جانچے تھے دھرم کے وشواس
یہیں پرکھے تھے دین کے اوہام
[ س : ]
(۱۹۸۰ ، ساحر لدھیانوی ، ک ، ۱۸۲)