پرانے رسائل کی تلاش ، دیکھ بھال اور چھان بین نے بہت وقت لیا ۔
(۱۹۴۹ ، اردو تنقید کا ارتقا ، ہ) ۔
وقت کی یہ تقسیمیں ہمارے لیے اتنی معمولی چیزیں ہوگئی ہیں کہ ہمیں کبھی خیال بھی نہیں آتا کہ ان سب کو قائم کرنے میں انسان نے کتنا وقت لیا ۔
(۱۹۵۹ ، برنی (سید حسن) ، مقالات ، ۲۵) ۔
اخبار وہ خبر مناسب طریقے سے چھاپنے میں وقت لیتا ہے ۔
(۱۹۸۹ ، ریڈیائی صحافت ، ۵۵) ۔
مجھے بڑی حیرت ہوئی ، کیونکہ مجھے یاد نہیں آرہا تھا کہ میں نے ملاقات کا وقت لیا ہو ۔
(۱۹۵۸ ، آنکھیں ترستیاں ہیں ، ۴۱) ۔
میں نے ان سے ٹیلی فون پر وقت لیا ۔
(۱۹۸۷ ، سفر دوستی کا ، ۱۴۹) ۔
جواد صاحب مصروف آدمی ہیں خاصا وقت لیا ان کا ۔
(۱۹۹۸ ، آگے سمندر ہے ، ۲۳۶) ۔