ظاہر جس سوں نا ہیں مدرک
نا ہیں اس موں ریب نئیں شک
شان میں جس کی محمدؐ کہے لحمی لحمک
پھیر ماہیت ذات اس کی ہو کیوں کر مدرک
(۱۸۰۱ ، دیوان جوشش ، ۲۵۰) ۔
وہ معانی جو عقل سے مدرک ہوتے ہیں ان کا جمال بہ نسبت ظاہر کی صورتوں کے جو آنکھ کو سوجھتی ہیں زیادہ ہے ۔
(۱۸۶۵ ، مذاق العارفین ، ۴ : ۳۸۹) ۔
حسّی سے مراد ہے وہ چیز جو خود حواس سے مدرک ہو ۔
(۱۹۱۹ ، منشورات کیفی ، ۱۰۵) ۔
فنی تخلیق (Percept) یا مدرک سے زیادہ حسی اور تصوری پیکروں کی ایک عضویاتی کلیت ہوتی ہے ۔
(۱۹۹۴ ، نگار ، کراچی ، جولائی ، ۷۶) ۔