یگانہء روزگار دنشور فرزانہ شہریار بابر فرغانہ سے ہندوستان میں آیا ، یہ سلطنت تیموریہ کی صبح ہوئی ۔
، ۱۸۹۷تاریخ ہندوستان ، ۹ ، ۱۰ : ۱) ۔
ان کا شمار یگانہ روزگار علماء میں ہونے لگا
(۱۹۲۶ ، شرر ، مضامین ، ۳ : ۱۳۰) ۔
ورنہ دیکھا جائے تو اپنے رنگ میں نظیر فردفرید اور یگانہ روزگار تھے ۔
(۱۹۴۷ ، فرحت ، مضامین ، ۷ : ۱۰۶) ۔
ان میں یگانہ روزگار عالم شیخ سعد اللہ لاہوری اور انکے بوڑھے والد بھی شامل تھے ۔
(۱۹۷۱ ، اردو دائرہ معارف اسلامیہ ، ۸: ۳۰۵)
ایسی یگانہ روزگار ہستیاں تو پہلے زمانے میں بھی عنقا تھیں ۔
(۱۹۹۰ ، دیوان عام ، ۳۴۰) ۔
اس یگانہء روزگار شخصیت سے دوسرے عالموں ، شاعروں اور مورخین نے فیض حاصل کیا ۔
(۲۰۰۷ ، قومی زبان ، کراچی ، دسمبر ، ۸۰) ۔