( تاریخی ا ُصول پر )


پانی () امذ  

۱۔ (i) آب ، جل ، قدیم تصور کے مطابق اربعہ عناصر میں سے ایک عنصر جو جدید سائینس کے مطابق آکسیجن ایک حصہ اور ہائیڈروجن دو حصہ کا مرکب سیال ہے ۔(جس کی علامت H2O ہے)
(ii) (کنا یۃً ) شراب .
۲۔ بارش ، مین٘ھ
۳۔ (i) عرق ، افشردہ ۔
(ii) پسینہ ۔
(نوراللغات ،۲ :۱۹)
۴۔ (آن٘کھوں کی نسبت سے ) شرم و حیا ۔
۵۔ (مجازاً) آن٘سو ۔
۶۔ (تلوار وغیرہ کی) دھار ، تیزی ، کاٹ .
۷۔ ملمع ( سونے یا چان٘دی وغیرہ کے ساتھ) .
۸. (i) اصل نسل .
(ii) حوصلہ و ہمت ، طاقت ، بل بوتہ ۔
۹۔ رطوبت ،تری .
۱۰۔ (i) مرغوں کی لڑائی کا درمیانی وقفہ (ان کے تازہ دم ہونے کے لیے ).
(ii) مرغ کی لڑائی ، مرغوں کا کھڑی بھر مقابلہ ، کشتی ۔
۱۱۔ (i) نطفہ ، منی ۔
(ii) دودھ (عورتوں کے لیے، جیسے اب پانی بڑنے لگا ہے یعنی بالغ ہو چلی ہے) ۔
( ماخوذ : فرہنگ آصفیہ ۔ ۱ : ۴۸۱) .
۱۲. آپ و تاب ، چمک دمک ؛ رونق ، تازگی
(ماخوذ ؛ جامع اللغات ،۲ :۱۹)
۱۳۔ ( پتن٘گ بازی) وہ کنکوا جو تناو پر نہ ہو اور بیٹا چھوڑ دے۔
( ماخوذ : فرہنگ آصفیہ ۔ ۱ : ۴۸۱).
۱۴۔ یخنی ۔
۱۵۔ بدمزہ یا پھیکا ہونے کی کیفیت یا حالت ۔
۱۶. ٹھنڈا یا پھیکا ہونے کی کیفیت یا حالت .
۱۷۔ آسان یا سہل ہوئے کی کیفیت یا حالت ۔