( تاریخی ا ُصول پر )


َہوا (فت ہ) امث  

۱۔ (کیمیا) کرۂ ارض کے گرداگرد اس کی فضا بنانے والا مختلف گیسوں (نائٹروجن ، آکسیجن اور کاربن ڈائی آکسائڈ) کا ایک مرکب ، باد ، باؤ ، پون ، وایو ۔
۲۔ (i) ہوس ، حرص ، لالچ نیز آرزو ، اشتیاق ، خواہش ، ارمان ، تمنا ، طلب ، شوق ۔
(ii) مستی ، شہوت ۔
۳۔ سانس ، پھونک ، نفس ، دم ۔
۴۔ (مجازاً) بھوت پریت ، روح
(ماخوذ : جامع اللغات ؛ فرہنگ آصفیہ) ۔
۵۔ پاد ، ریح ، گوز ، باد ، بادِ شکم ۔
۶۔ وبا ، ہیضہ
(جامع اللغات ؛ نوراللغات) ۔
۷۔ (کنایتہ) ہلکی اور لطیف شے ، سبک چیز ۔
۸۔ خفیف مشابہت ، نسبت ، خفیف تعلق ۔
۹۔ فنا ، نیست ، معدوم ، نظروں سے غائب ، ختم ۔
۱۰۔ ُرخ ، میلان ، انداز ، وضع ، رنگ ڈھنگ ، رفتار ۔
۱۱۔ غرور ، تکبر ، سرکشی ، گھمنڈ ۔
۱۲۔مساعدت بخت و اقبال ، موافقت زمانہ ، بول بالا ، دور دورہ ۔
۱۳۔ (i) آواز ، ُسر
(جامع اللغات) ۔
(ii) (موسیقی) ایک صنف کا نام جس میں غزل کے بول استعمال کیے جاتے ہیں ۔
۱۴۔ ساکھ ، بھرم ۔
۱۵۔ رعب ، دبدبہ
(جامع اللغات) ۔
۱۶۔ اثر ، (عموماً) برا اثر ۔
۱۷۔ (i) دھن ، سودا ۔
(ii) گمان ، خیال ۔
۱۸۔ تیز رفتار ، نہایت تیز کوئی سواری ۔
۱۹۔ خبر ، پتا ، سراغ ۔
۲۰۔ (i) فضا ، ماحول ۔
(ii) (مراداً) بالائی فضا ، خلا ، ہوا کی سطح سے اوپر کی جگہ ۔
۲۱۔ موسم ، رت ۔
۲۲۔ جھونکا ، زناٹا ۔
۲۳۔ ظاہری ٹیپ ٹاپ ، ظاہری بھڑک ، لفافۂ ملمع
(فرہنگ آصفیہ) ۔
۲۴۔ (تصوف) میلان اور خواہشِ نفس مقتضیات طبیعت کی طرف اور اعراض کرنا جہت علویہ سے بسبب متوجہ ہونے نفس کے جہت سفلیہ کی طرف
(مصباح التعرف ، ۲۷۷) ۔