۱ ۔ ہفتے کے دنوں میں سے ایک دن ، پیر کے بعد اور بدھ سے پہلے کا دن ، منگلوار ، سہ شنبہ ۔
منگل ، پیر کے دیس مشرق کی دھیر
نہ جانا بھلا اے برادر گنبھیر
(۱۶۹۵ ، دیپک پتنگ ، ۶۷ (ب) ) ۔
جمعے منگل کو پالی کی ہے دھوم
گلیوں میں روزِ حشر کا ہے ہجوم
(۱۸۱۰ ، میر ، ک ، ۱۰۲۱) ۔
پیر کا وعدہ کیا ہے اوس بت بے پیر نے
روز بیٹھے شوق میں دن گنتے ہی منگل سے ہم
(۱۸۵۴ ، کلیات ظفر ، ۳ : ۶۵) ۔
اس کا خاتمہ پیر کے دن پر ہوتا ہے اور ساتویں منتر کی ابتدا منگل کے دن ہوگی ۔
(۱۹۴۲ ، کتاب الہند (ترجمہ) ، ۲ : ۱۶۶) ۔
شکر کرتے اس طرح منگل کے روز
چین آتا اس دل بیمار کو
(۱۹۷۵ ، موج تبسم ، ۴۷۴) ۔
۲ ۔ (ہیئت) سیارگان میں سے پانچواں سیارہ ، مریخ جو جنگ و جدل و خوں ریزی کا دیوتا خیال کیا جاتا ہے ۔
سب بن ہرے انبر نمن ، پھولاں ستارے کھل رہے
زہرہ سوں منگل ساز کر گایا بسنت بکرید سوں
(۱۶۱۱ ، قلی قطب شاہ ، ک ، ۱ : ۱۲۵) ۔
جب سوں اس کا خرام دیکھے ہیں
چال اپنی بسر گئی منگل
(۱۷۰۷ ، ولی ، ک ، ۳۰۶) ۔
اسی بنا پر یہ گمان کیا گیا ہے کہ منگل میں دیو رہتے ہیں ۔
(۱۹۱۷ ، رسائل کے دفینے سے اردو ادب کی بازیافت ، العصر، ۲ : ۴۸۴) ۔
’’ مریخ جسے ہندی میں منگل کہتے ہیں سرخ رنگ سیاہی مائل جلاد فلک ہے منسوبات میں اس کے سپاہ پیشہ اور مردمان سنگ دل ہیں اور میوہ ہائے ترش و تلخ ہیں ۔۔۔۔۔‘‘۔
(۱۹۹۰ ، اردو زبان اور فن داستان گوئی ، ۹۹) ۔
۳ ۔ (i) خوشی کا گیت ۔
نبی صدقے قطب نت سندریاں سوں
بدھاوا رات دن منگل گوایا
(۱۶۱۱ ، قلی قطب شاہ ، ک ، ۱ : ۱۶۲) ۔
دروازہ پر شہنائی بج رہی تھی ، اور اندر منگل گانا ہو رہا تھا ۔
(۱۹۱۶ ، بازار حسن ، ۱۵۳) ۔
سہیلیاں خوشی سے گانے میں مگن ہوں گی ۔۔۔۔۔ ’’منگل‘‘ (خوشی کا گیت) گایا جائے گا ۔
(۱۹۸۴ ، چولستان ، ۳۱۴) ۔
(ii) (قدیم) شادیانہ ، شادی کی نوبت ، ڈھول تاشے ۔
سدا دار پر تجہ منگل کڑ کڑیں
منگل کڑ کڑیں چوں بدل کڑ کڑیں
(۱۹۸۴ ، چولستان ، ۳۱۴) ۔
(iii) (موسیقی) ایک راگ کا نام ۔
بھوپالی ، اشٹ ، منگل ، بھیرویں ، مارو اور بنگال ، راگوں میں فارسی راگ فرغانہ کی مناسبت پائی جاتی ہے ۔
(۱۹۶۰ ، حیات امیر خسرو ، ۱۷۸) ۔
۴ ۔ (i) خوشی ، جشن ؛ سامان عیش و نشاط ؛ چہل پہل ، رونق ، آبادی ۔
ہم خواست گار ہیں کہ آج تو خوب اڑائی جائے اور منگل منایا جائے ۔
(۱۹۰۸ ، انتخاب فتنہ ، ۲۲۲) ۔
یہاں سب جانور رہتے ہیں اپنے پنجروں میں بند
یہاں کچھ زندگی تو ہے اسے منگل نہیں کہتے
(۱۹۷۵ ، موج تبسم ، ۲۶۶) ۔
(ii) خوش قسمتی ، خوش طالعی ؛ کامیابی ؛ خوشی کا موقع ؛ پرانی
اچھی رسم ، کوئی مذہبی رسم یا تقریب ؛ قربانی جو آگ پر کی جائے (خوشی کے موقعوں پر) تیوہار
(پلیٹس ؛ جامع اللغات) ۔
۵ ۔ صحت ، تندرستی ، سلامتی ، خیریت و عافیت
(فرہنگ آصفیہ ؛ جامع اللغات) ـ۔
۶ ۔ خبرداری ، ہوشیاری ، چوکسی ؛ اگنی ؛ ہندی نظم میں عدد آٹھ ؛ ادیان کی راجدھانی ؛ فال نیک ؛ دعا ؛ تعویذ
رنگ گھوڑوں کے بیرون از قیاس ہیں ۔۔۔۔۔ جیسے ۔۔۔۔۔ ٹپاک ، پنگٹ ، منگل ۔
(۱۸۷۲ ، رسالہ سالوتر ، ۲ : ۴۹) ۔
۹۔ (ہندو) رُما ، شیوجی کی استری
(فرہنگ آصفیہ) ۔
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .