( تاریخی ا ُصول پر )


آسمان (سك س) امذ  

۱۔ خلا یا فضاے بسیط میں وہ نیلگوں حدِ نظر جو گنبد كی طرح چاروں طرف سے زمین كا احاطہ كیے ہوئے دكھائی دیتا ہے، آكاش، چرخ، سپہر، فلك، سما (قدیم فلسفی اسےایک جسم ناقابل خرق والتیام مانتے تھے اور تلے اوپر سات آسمانوں كے قائل تھے، ان كا یہ بھی خیال تھا كہ یہ گردش كرتا ہے اور روز وشب اور تمام نیک و بد اس كی گردش سے رونما ہوتے ہیں)
۲۔ عالم بالا، عرش و كرسی، ملاء اعلیٰ، بہشت، سورگ، اندر لوک، جنت۔
۳۔ افق، مطلع، جیسے: آسمان پر چاند نكلا سب نے دیكھا (مشہور كہاوت).
۴۔ گھٹا، بادل، ابر۔
۵۔ بارش، برسات۔
۶۔ (مجازاً) بلندی، بہت بلندی۔
۷۔ شمسی مہینے كی ستائیسویں تاریخ كا مؤكل۔
(جامع اللغات، ۱: ۳۵)
۸۔ تصویر كا پس منظر۔
(اپ و، ۴: ۱۶۸)