اس کا تخم ہر شخص کے دل میں موجود ہے لیکن اس کے شاداب اور بر آور ہونے کی ضرورت ہے .
( دختر فرعون ، ۱ : ۱۳۶ )
کچھ عصبا نئے در آور ہیں جو اضطرار کو آخذ سے نخاع تک لے جاتے ہیں دوسرے بر آور ہیں جو اضطرار کو نخاع سے آثر اعضاء تک لے جاتے ہیں .
( ۱۹۶۰، سائنس سب کے لیے ، ۳ : ۸۹۵ )
اسم کیفیت : برآوری
-
[ بر + ف : آور ، آوردن ( = لانا ) سے ]