اپنے عہد ملکی اور عصر بادشاہی میں کسی اپنے بر آورد ، سے نہ مصادرہ لیا . . . نہ کبھی عہدہ سے معزول کیا .
( ۱۸۹۶، تاریخ ہندوستان ، ۲ : ۱۲ )
ہے ظرف بر آوردہ وہ میخانہ کا اپنے
جس جام سے جم شہرۂ آفاق ہوا ہے
بالائی بر آوردہ دودھ غذائی ریاضی کے اعتبار سے بالکل غلط ہوتا ہے .
( ۱۹۷۵، روزنامہ ' جنگ ' کراچی ( حکیم محمد سعید ) ، ۲۹ جنوری ، ۲ )
محترم یوں ذات عالی ہے بہ جمہور انام
حلقۂ تسبیح میں جوں سر برآوردہ امام
منشی امیر احمد صاحب مینائی ہندوستان کے سر برآوردہ اور نہایت ممتاز شعرا میں خیال کیے جاتے ہیں .
( ۱۹۳۵، چند ہمعصر ، ۱ )
جو ان میں سے نام برآوردہ تھی وہ . . . کلانوتوں کی ناظر کہی جاتی تھی .
( ۱۸۷۳، مطلع العجائب ، ۲۹۵ )
حسن کی گرمی ہے اب آنْکھوں میں دنبالہ نہ دے
دھوپ میں آہو بر آوردہ زبان ہوجائے گا