مٹنہار خوش طرح یو ہے بدل
کتا ہے شخن صاف یوں برمحل
شہنشہ کو جو شوق افسانہ کا تھا
محل میں بر محل وہ آکے پہونچا
نظام امر و علل میں نہ تا خلل آئے
قوا سے فعل میں جو آئے بر محل آئے
یہ سنتے ہی اس نے دیا ایک پھل
کہ لے جا تو اس میوے کو بر محل
[ بر + محل (رک) ]