وہ مغرور تھا زور ہامان مست
تھا نمرود جگ میں وو آتش پرست
شیطان لعین نے بصورت انسان آکر کہا کہ ہا بیل آتش پرست تھا.
(۱۸۴۵ ، احوال الانبیا ، ۱ : ۱۱۵).
دوست بھی اس کے جاں نثار اور فدائی تھے لیکن اس طرح بچتے تھے جیسے آتش پرست آگ سے بچتا ہے.
(۱۹۳۵، چند ہم عصر ، ۱۲۶).
[ آتش + ف : پرست ، پرستیدن ( = پوجنا ) سے ]