پاک رکھ توں دل کون غیر ستی، آج سائیں فرید کا آوتا ہے.
(۱۲۶۵ ، حضرت بابا فرید (اردو کی نشوونما ، ۱۲))
اتیاتن اتھا پاک صاف ہور ہنوار
کہ ہاتاں پھسلتے تھے بے اختیار
(۱۶۰۹ ، قطب مشتری، ۱۰۷)
مرا دل پاک ہے از بس ولی زنگ کدورت سوں
ہوا جیوں جوہر آئینہ منفی پیچ وتاب اس کا
(۱۷۰۷ ، ولی ، ک، ۲۰)
غلاموں نے رومال سے ہاتھ منہ اس کا پاک کیا.
(۱۸۰۲ ، باغ وبہار، ۱۲۵)
اگر یہ ہر قسم کی خوبیوں سے پاک ہے تو اس پاکیزگی کا سہرا حمزہ صاحب کے سربندھنا چاہیے.
(۱۹۷۸ ، دیباچہ زمان ومکان، ۸)
۲. بَری، الگ، محفوظ، دور، بچا ہوا (کسی بری بات سے).
ظلم زیاستی تھے ملک پاک اس
کہ مشرق تے مغرب تلک دھاک اس
(۱۶۰۹ ، قطب مشتری، ۸۲)
حضرت کے جملہ اجداد کو افعال شنیعہ سے خاص حضرت کی بزرگی کی وجہ سے محفوظ اور پاک رکھا.
(۱۸۸۷ ، خیابان آفرینش ، ۸)
اگر وہ چاہیں تو مکروہات سے پاک رہ سکتے ہیں.
(۱۹۲۲ ، گوشۂ عافیت، ۱: ۳۱)
۳. بے لوث، بے غرض، خالص.
جاں پاک عشق ہے واں نظر سوں بی کچھ کیا جاتا.
(۱۶۳۵ ، سب رس، ۲۲۰)
تجھ سے رکھتا ہوں محبت پاک میں
مجھ کو خاک پاک کی سوگند ہے
(۱۸۳۱ ، دیوان ناسخ، ۲: ۱۴۹)
پردے میں اس کشش کے اک پاک جستجو ہے
انساں میں یہخدا کی پوشیدہ آرزو ہے
(۱۹۳۳ ، فکر ونشاط،۴۰)
۴ . (طنزاً) ڈھیٹ، بے باک، آزاد.
رونے سے اور عشق میں بے باک ہوگئے
دھوئے گئے ہم اتنے کہ بس پاک ہوگئے
(۱۸۶۹، غالب، د، ۲۲۹)
۵. (طنزاً) رند ، شرابی.
جمع ہیں پاک اک زمانے کے
ہاے جلسے شراب خانے کے
(۱۸۹۲ ، مہتاب داغ، ۲۲۵)
۶. (مجازاً) معصوم ، بے گناہ.
دنیا میں بشر دل کوکسی کے نہ ستائے
لازم ہے کہ پاک آیا ہے اور پاک ہی جائے
(۱۸۷۴ ، انیس، مراثی، ۳: ۱۱)
۷. اچھوتی ، جس کو کسی مرد نے نہ چھوا ہو.
میں اس وقت دیے کے سامنے کہتی ہوں کہ جیسی پاک پیدا ہوئی ویسی ہی اب بھی ہوں.
(۱۸۸۰ ، فسانۂ آزاد، ۲: ۷۲)
۸. ختم، بیباق ، کالعدم.
آلودہ مرے خوں سے کیا تو نے تیغ کو
پر ہوگئے گناہ مرے آج پاک سب
(۱۸۰۲ ، حسرت (جعفر علی)، ک ، ۱۲۸)
جتنے گناہ کرنے ہیں سب کرلیں حج کے بعد تو سب پاک ہو جائینگے.
(۱۹۳۵ ، چند ہمعصر، ۲۰۳)
اف : ہونا.
۹. (i) (مذہبیات) جو نجاست ظاہری (بول وبراز وغیرہ) سے آلودہ نہ ہو، طاہر.
سجدہ کوئی کرے تو در یار پر کرے
ہے جائے پاک شرط عبادت کے واسطے
(۱۸۱۰ ، میر، ک، ۵۱۰)
ہمارا ہاتھ فوراً پاک کر دیاجاتا تھا.
(۱۹۳۸ ، بحرتبسم، ۱۴۱)
(ii) نجاست باطنی (کفر یا گناہ یا موجبات حدث وغیرہ) سے مبرا، طاہر.
سب منکر پاک ہوئے اور حضرت سلیمان کی قسم کھانے لگے.
(۱۸۰۲ ، باغ وبہار، ۲۴۵)
ندامت نے مجھ کو آلودگی گناہ سے پاک کردیا.
(۱۹۲۴ ، انشاے بشیر، ۹۱)
(iii) نیک ، متقی ، پرہیزگار.
جکوئی پاک پورا ہوتا، اسی یوچہ شراباً طہورا ہوتا.
(۱۶۳۵ ، سب رس، ۳۲)
دلا دریاے رحمت قطرہ ہے آب محمد کا
جو چاہے پاک ہو پیرو ہو اصحاب محمد کا
(۱۷۹۸ ، میر سوز، د، ۱)
سید رسل . . . . . پاک زیادہ تمام پاکوں سے ہیں.
(۱۸۷۳ ، مطلع العجائب،۸۶)
(iv) (احتراماً) نام وغیرہ کے ساتھ.
یہ نام پاک خاص آپ ہی کے واسطے مخفی رکھا تھا.
(۱۸۸۷ ، خیابان آفرینش ، ۹)
ان حضرت نے کلام پاک حفظ کرنے کے بعد اچھا کام کیا.
(۱۹۷۶ ، دلربا ، ۲۶)
[ ف ]
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .