پیتم نے قدم رنجہ کیا میری طرف آج
یہ نقش قدم صفحۃ سیما پہ لکھا ہوں
ہے وہ سیماے مبارک کی تجلّی جس سے
رونقِ روضۂ رضوان ہے سبحان اللہ
سب کو مقبول ہے دعویٰ تری یکتائی کا
رُوبرو کوئی بُت آئینہ سِیما نہ ہوا
پردۂ شب سے نِکلا رُخِ زیبائے سحر
عکس افگن ہوا آہینہ سیمائے سحر
جلوہ آرا بسکہ تھا وہ شمع سِیما رات کو
ہم بھی مر کر رہ گئے مجلس میں پراونے کے پاس
مگر یہ کون ، جو سِیما و قد و قامت میں
ملائکہ سے ممیّز بھی مماثل بھی