یو دیو بے سر ہو کھا ناچ ڈول
چلیا ڈھونڈھتا سب سران بھوئن ٹٹول
سمند رکے اُوپر جوں چرخ کا ڈول
نین میں اشک بھر کر ڈالتی ڈھول
پتہ دلو دُوں میں سب تُجھ پہ کھول
کہ کتہے ہیں ہندی میں سب اُس کو ڈول
دُشمنوں کے جہاز کا گولا ، جہاز گنج سوائی کے چوب میاں پر لگا جس کو دریا نوردوں کی اِصطلاح میں ڈول جہاز کہتے ہیں.
(۱۸۹۷ ، تاریخِ ہندوستان ، ۸ : ۴۱۱ ).
بھاپ وہاں سے ... نکل کر ایک دوسرے متحرک پروں یا ڈولوں کے سلسلہ پر ٹکر مارتی ہے.
(۱۹۴۸ ، حرارتی انجنوں کا نظریہ (ترجمہ) ، ۳۱۷ ).