عرش یو کرسی فلک اس کی نظر یوں دسے
مکڑی جیوں جالا بنے موں ستی لے کر لعاب
سٹے اسپہ یک بند اپنا لعاب
سو کھل لعل او کرم نکلیا شتاب
جس نے پیا مونھ کا نبیؐ کے لعاب
علم کا وو کیوں نہ ہووے جگ میں باب
ہمارے لعاب سے شہید پیدا کیا.
(۱۸۱۰ ، اخوان الصفا ، ۱۱۳ ).
خچّر اور گدھے کا لعاب پاک چیز کو نجس نہیں کرتا.
( ۱۸۶۷ ، نور الہدایہ ( ترجمہ) ، ۱ : ۷۹ ).
وہ غذائیں جو لعابِ مصطفیؐ سے پائی تھیں
ہو کے سب جزوِ بدن جوشِ طبیعت ہوگئیں
شاید اس زخم کے ذریعے پاگل کتے کا لعاب ان کے جسم میں چلا گیا تھا.
( ۱۹۸۸ ، صدیوں کی زنجیر ، ۲۷۷ ).
ایک ایک تہ چاول کی جماؤ اور اس پر تھوڑا تھوڑا قورمے کا لعاب ڈالو.
( ۱۹۰۶ ، نعمت خانہ ، ۹۶ ).
اس میں شروا نہیں ہوتا لعاب پر پکاتے ہیں.
( ۱۹۸۳ ، لکھنؤ کی تہذیب ، ۱۷۱ ).
انڈے کی سفیدی اور لعاب اسپغول اور لعاب اسپغول میں تر کی ہوئی روئی اس کی دونوں آنکھوں پر رکھو.
( ۱۹۴۷ ، جراحیاتِ زہراوی ، ۱۴ ).