چنبیلی کا کنٹا اور کچھ ادھ کچری کلیاں چنگیر دان میں مسہری کے قریب ہی ایک چھوٹی سی میز پر رکھی ہوئی ہیں.
(۱۸۹۹ ، ہیرے کی کنی ، ۲۱ ).
ان بزرگوں کو دربار سے تقسیم و ظائف کی خدمت سپرد تھی ، ان کے بھائی دلی آئے تو وہ پارہ کا کنٹا گلے میں پہنے ہوئے تھے.
(۱۹۸۸ ، میر ، غالب اور اقبال ، تقابلی مطالعہ ، ۴۳).