جے تم توڑو ہمیں نہ توڑیں
تم سو توڑ کنھوں سیں جوڑیں
کنھوں ، کنھیں ، کن جمع کے لیے.
( ۱۹۱۷ ، قواعِد اردو ، ۲ : ۴۸)
دیوؤں نے بناؤ کیا ہے ، سو کنھوں نے تو کچّی کھال پہنی ہے اور اس سے بھی زیادہ خوشی کا جو بناؤ کیا ہے تو ننگ مُننگے ہیں.
( ۱۷۴۶؟ ، قصہ مہر افروز و دلبر ، ۱۶۲ )