خوب عورت ، خوب کھانا ، خوب لھوا ، خوب گھوڑا ، یو سب کِسے میسر ہے تھوڑا تھوڑا.
(۱۶۳۵ ، سب رس ، : ۱۴) .
اور کھانا دسترخوان پر گرنے نہ دیوے .
(۱۸۵۶ ، فوائد الصبیان ، ۵)
روز صبح اور شام کو زیر درخت کچھ کھانا ... ان کو مل جاتا ہے.
(۱۹۰۲ ، آفتاب شجاعت ، ۱ ، ۵ : ۹۲۵) .
ایک دن بابائے اردو کو معلوم ہوا کہ علی شیر حاتمی کو بخار ہو گیا ہے تو ایسے بے چین ہوئے کہ دن میں تین بار دیکھنے گئے اور رات کے وقت کھانا بھی نہیں کھایا .
(۱۹۹۰ ، اردو نامہ ، لاہور ، مارچ ، ۲۱) .