احسان اگر دائن کی طرف سے پایا جاوے تو اسقاط حق ہے.
۱۸۶۷ ، نور الہدایہ (ترجمہ) ، ۳ : ۱۴۲
زوائد کے حذف و اسقاط کے بعد ان کی اشاعت ہم پر فرض ہے.
۱۹۲۵ ، 'اودھ پنچ' لکھنؤ، ۱۰، ۲ : ۵
ایک آلے کا استعمال بغرض کرانے اسقاط کے کیا.
۱۸۷۶ ، شرح قانون شہادت ، ۸۶
چھمی جان کے جانے کے ساتوں دن میرے ہاں اسقاط ہوا.
۱۹۵۶ ، ہامار گاؤں ، ۱۴۴
کاف کے اسقاط کی کیا توجیہ کرو گے.
۱۸۶۹ ، غالب ، خطوط ، ۱۹۴
سیہ بختی میں یا ے تحتانی کا اسقاط نہ چاہیے.
۱۹۰۰ ، امیر ، مکاتیب ، ۱۵۰
۵. (اصول حدیث) درمیان سلسلہ رواۂ سے ایک یا دو راویوں کا ساقط ہونا ، سلسلۂ رواۃ منقطغ ہونا ، تعلیق
( مشکوٰۃ شریف (ترجمہ) ، ۱ : ۸).