باوجود اس اختصارِ موہومیت بلکہ کالعدمیت کے دنیا میں جو کچھ ہوا ہے اسی ’’اب‘‘ میں ہوا ہے ۔
(۱۹۲۶ ، شرر ، مضامین ، ۳ ، ۱ : ۱۰۸) ۔
ہمیں موہومیت کی کسوٹی کا کھوج ، موہوم (غیرحقیقی) شے اور ذہن کے درمیانی رشتے کی کسی مخصوص خصوصیت میں ، اس طور پر نہیں مل سکتا کہ تمام موہوم یا غیرحقیقی اشیا ذہن کے ساتھ ایک خاص قسم کی نسبت رکھتی ہوں ۔
(۱۹۵۶ ، تعارف ِفلسفہء جدید ، ۵۷) ۔
اور جیساکہ تم نے خود کہا عقیدہ نہیں واردات ہے موہومیت اس کا جوہر ہے ۔
(۱۹۶۲ ، میزان ، ۱۸۷) ۔
وہ خود بھی سماجی صورت حال کو بنیادی اہمیت دیتے ہیں اور اسی نے ان کے افسانوں کو موہومیت سے بچالیا ہے ۔
(۱۹۸۹ ، متوازی نقوش ، ۳۰) ۔