موحدہ ایک نقطے والے کو اور مثناۃ دو نقطہ والے اور مثلثہ تین نقطے والے کو کہتے ہیں
(۱۸۶۳ ، تلخیص معلی ، ۹۶)
شیخ کے اس شعر میں بائے موحدۂ تعدیہ کے موقع پر استعمال کی گئی ہے
(۱۸۸۰ ، مکاتیب حالی ، ۱۶)
’’ شین معجمہ ‘‘ اور ’’غ معجمہ‘‘ درست ہے صرف وضاحت کی خاطر ’’ معجمہ ‘‘ ’’ مہلمہ ‘‘ ’’ تحتانی ‘‘ ’’ فوقانی ‘‘ ’’موحدہ ‘‘ ’’ منقوطہ ‘‘ وغیرہ بڑھاتے ہیں
(۱۹۶۹ ، ڈاکٹر عبدالستار صدیقی (اردو نامہ ، کراچی ، مارچ ۱۹۷۳ء ۵۷))