ہرن سب ہیں براتی اور دیوانا بن کا دولہا ہے
پہیر خلعت کوں عریانی کی پھرتا ہے بنا چھیلا
کلیم بھی ایک اسی طرح کا چھیلا تھا بد و ضع، آوارہ.
(۱۸۷۷، توبۃ النصوح ، ۳۱۵)
کارخانے یا کام پر سے گھر آنے کے بعد میلے کپڑے اتارتے . . . اور چھیلا بن کر گھر سے نکلتے.
(۱۹۶۲، ساقی، کراچی، جولائی، ۴۷)
امام اعظم سوں مذہب پھیلا
شافعی، مالکی، حنبلی، چھیلا
(۱۵۰۳، لازم المتدی (ق)، اشرف، ۲)
تیرے ازار بند کی کیا بات ہے پری
ہے سب ازار بندوں میں چھیلا ازار بند
ان زبانوں میں ایسے سخت الفاظ قاتل و خلاف وعدہ وغیرہ استعمال نہیں کئے جاتے ہیں بلکہ پیتم، شام سندر، رسیا، چھیلا وغیرہ وغیرہ.
(۱۹۲۶، حیات فریاد، ۲۰۷)
یہ عورتوں کا چھیلا، قسمت کا دھنی، میری عزت و آبرو غصب کرنے والا، اگر زندہ بچ گیا تو یاد رکھ، تجی سے بدلہ لوں گا.
(؟، دختر فرعون، ۲ : ۲۷۱)