الغاروں سیمنٹ خرچ ہوا ہے ، جب کہیں یہ مضبوطی پائی ہے
(۱۹۵۵ ، چراغ حسن حسرت ، مطائبات ، ِ۱ : ۲۰) ۔
ان مضبوطی سے جمی تہوں کو جھیلنے کی کوشش خطرے سے خالی نہیں تھی
(۱۹۹۵ ، قومی زبان ، کراچی ، جون ، ۷۶) ۔
چائنا مین نے اپنا موٹا سا گٹھر سائیکل کے کیریئر پر مضبوطی سے جمایا ۔
(۱۹۶۵ ، دستک نہ دو ، ۱۱) ۔
۔ میں اپنی کلائی کو مضبوطی سے پکڑے ہوئے ۔۔۔۔۔ کھڑی تھی ۔
(۱۹۹۰ ، کالی حویلی ، ۳۲) ۔
روحانی قوت ، مضبوطی ، استقلال ، راست بازی اور دھن وغیرہ کے جذبات کو ابھار کے اس کے چہرے سے ایک جلال آمیز جمال کی جھلک دکھائی دے رہی تھی ۔
(۱۹۰۷ ، شوقین ملکہ ، ۱۰۲)
قائد اعظم ہند و مسلم تعاون کے نصب العین پر مضبوطی سے جمے رہے کیوں کہ اسے آئینی طریقوں سے حصول آزادی کا واحد طریقہ سمجھتے تھے ۔
۱۹۹۵ ، اردو نامہ ، لاہور ، مارچ ، ۲۴)
دغل نکلا جونہیں معیار پر الفت نے کس دیکھا
اکڑتا تھا بہت سا اپنی مضبوطی پر بس دیکھا
لڑکی نے اپنی مٹھیاں ، مضبوطی سے بھینچ لیں ۔
(۱۹۸۷ ، باتوں کی بارش میں بھیگتی لڑکی ، ۵۱)
ہ تو اپنی مضبوطی کیے جاتا ہے اور تم سمجھتے نہیں
(۱۸۷۷ ، طلسم گوہربار ، ۱۲۷) ۔