صحبت ہوشا ہوش و بادہ بنوش برپا تھی جشن جمشید اس کے روبرو غیرت سے ماتم کدہ تھا ۔
(۱۸۸۰ ، طلسم فصاحت ، ۱۵۱) ۔
آواز ہوشا ہوش و بادہ نوش کے ساتھ سارنگی کا لہرا اور بائیں کی گمک آسمان کو جا رہی ہے ۔
(۱۹۴۳ ، دلی کی چند عجیب ہستیاں ، ۴۹) ۔
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .