نہ کھا غم زمانے کا ترا کام خدا سوں
ہر اک پستی منے تجکوں بلند نام دوے گا
راہ بہتر ہے رہ ہموار رہرو کے لیے
نہ بلندی ہے بہت اچھی نہ پستی خوب ہے
ہم معّرا ہو کے ان اوصاف سے پستی میں ہیں
دولت علم و عمل کھو کر تہیدستی میں ہیں
مرض کے اس درجہ میں ناتوانی جملہ علامات سے زیادہ ظاہر رہتی ہے اور پستی نہایت ہوتی ہے.
( ۱۸۶۰ ، نسخۂ عمل طب ، ۹ ).
کثرت سے خون نکلے تو مریض کی ناتوانی اور پستی کا باعث ہوتا ہے.
( ۱۹۱۱ ، نشاط عمر ، ۱۰۴ ).
مسلسل دیرپا قبض سے عام خرابی صحت کے ساتھ ساتھ درد سر پستی وغیرہ پیدا ہو جاتی ہے.
( ۱۹۶۰ ، مبادی صحیات ، ۱۴۱ ).