ادب و محاضرات کی کتابوںمیں عموماً اور بعض تاریخوں میں بھی مذکور ہے ۔
(۱۹۱۱ ، سیرۃالنبیؐ ، ۱ : ۱۸۸)
کتاب بھی تاریخ سے نہیں بلکہ محاضرات سے تعلق رکھتی ہے جس میں رطب و یابس سبھی کچھ بھر دیا ہے ۔
(۱۹۷۲ ، جلوہء حقیقت ، ۱۱۹)
یہ ردعمل خاص طور پر ’’ آیاتِ وجدانی ‘‘ کے محاضرات میں دیکھا جا سکتا ہے ۔
(۱۹۹۲ ، صحیفہ ، لاہور ، اکتوبر ، دسمبر ، ۶۸)
میں نے اسی ہال میں اپنے ایسے احباب و رفقا کے محاضرات سنے ہیں جو فلسفے کو مقبولِ عام بنانا چاہتے تھے ۔
(۱۹۳۷ ، فلسفہء نتائجیت ، ۲)
یہ طے ہوا کہ شعبان ۱۳۷۵ھ اپریل ۱۹۵۶ء سے ان محاضرات (لکچرز) کا سلسلہ شروع ہو جائے ۔
(۱۹۸۳ ، کاروانِ زندگی ، ۴۲۰)