کانگریس میں . . . پرنس ھمایوں جاہ بھی شریک ہوتے تھے .
(۱۸۸۸، مکمل مجموہ لیکچرز و اسپیجز، ۳۶۳)
دیسی پرنس اس قدر حقیر سمجھے جائیں کہ پیادہ پا محل کے اندر پہنچیں.
(۱۹۳۶، ریاض خیر آبادی ، نثر ریاض ، ۲۰۴)
ایک پیڑ سیاہ گلاب کا بھی تھا جسے انگریزی میں پرنس کہتے ہیں.
(۱۹۷۵، عصمت ، کراچی ، جنوری ، ۶)