حرارہ لائی ہے روزِ فراق کی گرمی
قریب ہے تپ دوری سے ہو مجھے سرسام
مگر میں صاحب انگریز سے بالکل دب کر نہیں رہ گئے تھے کبھی کبھی انہیں حرارہ بھی آ جاتا تھا.
( ۱۹۶۲ ، گنجینۂ گوہر ، ۳۷ )
اف : آنا ، لانا
( ۱۹۶۲ ، گنجینۂ گوہر ، ۳۷ )
انجن کو مہیا کیے ہوئے ہر چار حراروں میں سے ایک حرارہ کے معادل کام حاصل ہوتا ہے اور تین حرارے ادنیٰ تہش والے ذخیرہ کو دے دیے جاتے ہیں
( ۱۹۶۹ ، حر حرکیات ، ۱۲۱ )
محنت شاقپ اس کی توانائیوں کو زیادہ جلا کر ختم کرتی ہے ... اسے زیادہ حرارے درکار ہوتے ہیں.
( ۱۹۸۶ ، اخبار الطب ، کراچی ، فروری ، ۲۲ )