بھیجا جو اسے سِکھا پڑھا کے
پیار اس نے کِیا گلے لگا کے
اسے ہشام الموید کے زندہ ہونے کا علم تھا لیکن علی بن حمود نے اسے پہلے سے سِکھا پڑھا دیا تھا .
( ۱۹۳۵ ، عبرت نامۂ اندلس ( ترجمہ ) ، ۹۰۹ )
ایسے میں نصیبا موقع پاتے ہی اُن کو سِکھانے پڑھانے بیٹھ جاتی .
( ۱۹۸۱ ، چلتا مسافر ، ۱۵ ) .
جب ملکہ نے مُجھے یہ سب سِکھا پڑھا دیا میں رُخصت ہو اسی نابدان کی راہ سے نِکلا اور وہ جالی آہنی پھر لگادی .
( ۱۹۰۲ ، باغ و بہار ، ۱۷۱ ) .