اب عطف عنان تیز گام کمیت قلم اس وادی سے کر کر شروع مقصود اصلی ..
کیا جاتا ہے
پہنچا ہے کہاں قلم کہاں سے
اب عطفِ عناں کرو یہاں سے
مبدأ کے پاس اس کا نصف قطر ... ہے اور وہاں اس کا نقطۂ عطف بھی واقع ہے.
(۱۹۳۹، طبیعی مناظر ، ۷۸)
قلعے میں داخل ہونے کے راستے میں ایک موڑ (عطف) بنایا جاتا تھا.
(۱۹۶۷، اُردو دائرۂ معارف اسلامیہ، ۳ : ۷۸۱)
یہ حرف کئی خواص رکھتا ہے جیسے کبھی فاعل کے واسطے چنانچہ دانا و بینا وغیرہ اور کبھی عطف کے واسطے جیسے تگاپو اور شبا رور وغیرہ .
(۱۸۷۳، عقل و شعرر، ۸۱)
جس پر عطف کیا جاتا ہے اسے معطوف علیہ کہتے ہیں، جس کا عطف کرتے ہیں وہ معطوف کہلاتا ہے، معطوف حرف عطف کے بعد آتا ہے اور معطوف علیہ پہلے.
(۱۹۷۳، جامع القواعد (حصہ نحو)، ۱۶۲)
عطف تو تجھے خوفناک چیز سے بچاویگا اور لطف مقدر کو سہل و آسان کردیگا.
(۱۸۸۸، تشنیف الاسماع، ۱۸)
یہ عطف اور یہ عذر کہ والدہ صاحبہ سے ملنے چلے گئے تھے برائے بیت اور چیستان ہے.
(۱۹۱۶، سوانح خواجہ معین الدین چشتی، ۲۱۵)