(قواعد) جب دو اسم کلام میں اس طرح بولے جائیں کہ دوسرا اسم پہلے کی مزید توضیح کرے تو اس کو عطف بیان کہتے ہیں.
اسی واسطے بعضی فصلیں مثل حال و عطف بیان و بدل وغیرہ فصول بھی اس میں ہوگئے.
(۱۸۶۷، مقالات مولانا محمد حسین آزاد، ۲۵۳)
عطف بیان کئی طرح سے مبیَّن کی توضیع کرتا ہے، کبھی علم سے، کبھی تخلص سے .... کبھی نسبت سے.
(۱۹۰۴، مصباح القواعد ، ۱۸۳)
[عطف + بیان (رک)]
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .