خون کے جمود سے سیاہی پیدا ہوجاتی ہے.
(۱۹۳۶ ، شرح اسباب ، ۲ : ۲۶۳)
جب تار اپنی اصلی حالت پر واپس آتا ہے ، تو بورڈ بھی سیدھا ہو جاتا ہے لیکن جمود کی وجہ سے دوسری طرف حرکت کرتا ہے.
( ۱۹۶۷ ، آواز ، ۳۲۹ )
تحقیق اور اجتہاد میں جو جمود پیدا ہو گیا تھا اسے توڑا.
( ۱۹۳۵ ، چند ہمعصر ، ۲۸۸ )
۳. ایک بیماری جس میں انسان کی حس و حرکت دفعۃً موقوف ہوجاتی ہے اور وہ وقوع مرض کے وقت جس حالت میں ہو اسی حالت میں رہ جاتا ہے، اس کا مریض سان٘س نہ لینے اور حرکت نہ کرنے کی وجہ سے مردہ سا معلوم ہوتا ہے (جمود اور سکتے میں یہ فرق ہے کہ سکتے کا مریض مردے کی طرح چت پڑا رہتا ہے اور اس کے حلق سے کوئی چیز اتر سکتی ہے لیکن جمود کا مریض جس حال میں ہو اسی حال میں رہ جاتا ہے اور اس کے حلق سے کوئی چیز نہیں اتر سکتی ).
جمود ایسا مرض ہوتا ہے کہ دفعۃً لاحق ہوتا ہے.
( ۱۸۴۵ ، مطلع العلوم ، ۳۰۴ )