جانی نامے نے وہی ڈھرّا لیا معلوم ہوا کہ کتور کے آدمی اس کے لئے جاتے ہیں
(۱۸۹۲ ، خدائی فوجدار ، ۲ : ۲۰۷)
سوداگر اُس جہاز کے ناخدا پر بہت جھلّایا کہ تُو نے ایک بندر کے لیے جہاز کو گُھما دیا سیدھا راستہ چھوڑ کر یہ ڈھرّا لیا
(۱۹۰۱ ، الف لیلہ ، سرشار ، ۱۲۹)