ہم گوپی ہیں داسی تمہاری ہیں بیگ سدھ لیجیے دیا کرو مراری جیسے سندر سانولی سلونی صورت ہے.
(۱۸۰۳، پریم ساگر (ترجمہ) ، ۵۳).
ایک تیری سانولی سلونی کشش دوسرے اس سفید چوہے کی بے نیازیوں کے پھندے.
(۱۹۸۳، اُجلے پُھول ، ۱۶۶).
وہ میری سان٘ولی سلونی شام
میری آباد شام تنہائی