تمن خواہش ہیں زردی نہ پایا مکھ بچارا سو
دِکھے عاشق شفا خانہ تمن لا ہی کرن سکتا
شفا خانے سے اپنے بخش صحت
سرافرازی کی جگ میں بھیج خلعت
الو پیتھی کے متعدد شفا خانہ تھے اور ایک ہومیا پیتھی کا شفا خانہ تھا
(۱۸۶۷، مکمل مجموعہ لکچرز و اسپیچز، ۵۸)
اپنی بی بی کی یادگار میں ایک لاکھ روپے سے زنانہ شفا خانہ جاری کیا
(۱۹۰۳، انتخاب فتنہ، ۷۳)
زندگی کی فلاح و بہبود کے لئے شفا خانے، دائی خانے اور اسی قبیل کے دیگر مراکز قائم کئے جائیں.
(۱۹۸۴، سندھ اور نگاہ قدر شناس، ۳۸)