کھڑے ہیں تج نظر تل آ نصیباں عشق بازاں کے
نظر کر جو کھلیں ٹک عشق بازاں کے نصیباں سب
مکیں سے ہر مکاں کی زیب ہے گو قیدخانہ ہو
نصیبا کھل گیا تھا حضرتِ یوسف سے زنداں کا
پوچھا ہے مزاج آپ نے آہا مرے دل کا
مدت میں کھلا آج نصیبا مرے دل کا
ان کا نصیبا بھی اسی طرح کھلے یعنی جلدی سے بیاہ ہو جائے ۔
(۱۹۰۵ ، رسوم دہلی ، سید احمد ، ۵۶) ۔