ہمیں آگاہ اور متنبہ کرتے ہیں کہ ہم کوتاہی اپنی بالفعل کے وقت یاد رکھیں ۔
(۱۸۳۹ ، تواریخ راسلس شہزادہ حبش کی (ترجمہ) ، ۲۵۲) ۔
اپنی غلطیوں پر متنبہ نہیں ہوتے اور جہل مرکب میں پھنسے رہتے ہیں ۔
(۱۸۷۶ ، تہذیب الاخلاق ، ۲ : ۱۳) ۔
وہ دونوں شعر لکھتا ہوں اگر ان میں شتر گربہ ہے تو اصلاح فرمائیے ورنہ فدوی کو متنبہ فرمائیے ۔
(۱۹۴۰ ، احسن مارہروی ، انشائے داغ ، ۱۵۱) ۔
وطن واپسی کے سفر کے وقت متنبہ کر دیا تھا ۔
(۱۹۸۹ ، برصغیر میں اسلامی کلچر ، ۴۲) ۔
بہ اصرار ہم سے شرکت کا وعدہ لیا، ساتھ ہی ہمیں متنبہ کیا کہ وہ گیٹ پر بہ نفس نفیس میرے منتظر ہوں گے۔
(۱۹۹۸ ، عبارت ، حیدرآباد ، جنوری ، جون ، ۳۸) ۔