دل ہی ہیاؤ خاطر اندیشہ چیتنا
مہماں و ضیف راتو بدانی کہ پاہنا
اس کے جیوٹ اور ہیاو کی تعریف تو نہیں کرتے اور اس کی برائی کرتے ہو ۔
(۱۹۲۲ ، گوشہء عافیت ، ۱ : ۳۸۰) ۔
ناٹک شاستر نے ایک اٹل لکیر کھینچ دی ہے جس کے باہر قدم رکھنے کا ہیاؤ اس زمانے کے لوگ نہ کر سکتے تھے ۔
(۱۹۳۸ ، شکنتلا (ترجمہ) ، مقدمہ ، ۱۵) ۔
مشاہدہ اور تجربہ کے اتنے نئے دروازے آئے دن کھلتے جاتے ہیں کہ ادب کو ان کی طرف بڑھنے کا ہیاؤ بھی ابھی نہیں ہوتا ۔
(۱۹۹۵ ، قومی زبان ، کراچی ، جون ، ۹) ۔