سوکھی سوکھی لکڑیوں سے بھر کر آگ لگا دو یقین ہے کہ اس آتش اور گرمی سے کوئی ادھر نہ آ سکے گا کسی کافر جفاکار کا ہیاؤ نہ پڑے گا ۔
(۱۸۱۲ ، گل مغفرت ، ۸۲) ۔
میرا تو ہیاؤ نہیں پڑتا میں گیا اور مارا گیا ۔
(۱۸۷۱ ، گلشن غیرت ، ۳۷) ۔
بات کرنے کا ہیاؤ نہیں پڑتا مجھ کو
ایسا بیتاب ہوں بولا نہیں جاتا مجھ سے
عورت کے بارے میں بات کرنے کا ہیاؤ تو کوئی بی اے میں آکے پڑتا تھا ۔
(۱۹۸۹ ، آب گم ، ۲۹۰) ۔